استاد کا تعارف
نام:
فضیلۃ الشیخ محمد آصف شہزاد حفظہ اللہ
تعلیم (متخرج):
مرکز الدعوہ السلفیہ ستیانہ بنگلہ فیصل آباد۔ جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کلیہ حدیث، ایم فل اسلامیات (یونیورسٹی آف اوکاڑا)
مضامین اور مصروفیت:
مصروفیت: الفرقان کالج اوکاڑا میں میں بطور مدرس، حدیث اور اصول حدیث بالخصوص۔ اور تمام درسی مضامین بالعموم۔ باقی التبیان اوپن یونیورسٹی میں بھی سنئیر مدرس۔
مضامین: استاد محترم ہمارے ہاں ’’بدایة المجتهد ونهاية المقتصد‘‘، ’’أصول الشاشي‘‘، ’’مباحث في علوم القران‘‘، ’’موطأ للإمام مالك برواية يحيى الليثي‘‘، ’’الصحيح لمسلم‘‘ کی تدریس نہایت خوش اسلوبی سے سرانجام دے رہے ہیں۔
بدایہ کا مختصر تعارف اور اس سے استفادہ کرنے کا طریقہ:
1.بدایہ یہ فقہی مذاہب کے تقابل کی مختصر ترین کتاب ہے۔ ابن رشد کسی بھی مسئلہ پہ مذاہب اربعہ کے ساتھ ساتھ دیگر مذاھب کا موقف ذکر کرتے ہوئے تقابل کرتے ہیں اور سبب اختلاف اور ممکن حد تک ہر ایک کے دلائل بھی ذکر کردیتے ہیں۔
2.خود نظریاتی طور پر مالکی مذہب کے حامل ہیں تو کبھی کبھی اپنے نظریہ کو ترجیح دیتے ہیں۔ (بلا مرجح).
3.کتاب کی اغلب عبارتیں مذہب مالکی کی عظیم کتاب التمہید سے اخذ کرتے ہیں۔
استفادے کا طریقہ اور معاون کتب:
1.استفادے کیلئے ضروری ہے کہ آپ اس کتاب کو پڑھتے وقت بس مسالک کا تقابل ہی ذہن میں رکھیں۔
2.کچھ نا کچھ معلومات متعلقہ مسالک کے بارے ہونی ضروری ہیں۔
3.معاون کتب۔
بدایہ کی عبارت اور مطالب و مفاہیم کے لیے دو طرح کی کتب کا ہونا ضروری ہے۔
1۔ طالب علم جو اس کتاب کو سمجھنا اور پڑھنا چاہتا ہے
وہ پہلے نمبر پہ اسکا ترجمہ اور عبارت کو اچھی طرح سے سمجھے اور پڑھے ۔
جس کے لئے لازمی طور پر اس فن کے متخصص سے استفادہ کرے۔
2۔ مولف نے چونکہ زیادہ تر مواد التمہید لابن عبد البر سے لیا ہے تو وہ بھی سامنے ہونی چاہیے۔
اصول شاشی:
1.یہ بنیادی طور پر فقہ حنفی کے اصول کی کتاب ہے
تو اس کو سمجھنے کے لیے پہلے کسی فقہ حنفی کے مبادیات پہ مشتمل کتاب یا محض اصطلاحات سمجھنا ضروری ہے۔
2.اصول میں فقہ حنفی کو صاحب کتاب نے فقہ شافعی کے ساتھ تقابل کے طور پہ پیش کیا ہے تو اس لحاظ سے فقہ شافعی کے بارے معلومات ہونی چاہیے ۔
3.فقہ حنفی کو صاحب کتاب نے بلا بوجہ کئی مقامات پر فوقیت دی ہے جس کے استدراک کے لیے تفہیم اصول شاشی (استاد محترم ابو نعمان بشیر احمد صاحب حفظہ اللہ کی بہترین کتاب ہے ۔
مباحث فی علوم القرآن :
1.یہ کتاب علوم القرآن پہ مشتمل ہے تمام تر پہلو کو محیط ہے ۔
2.البتہ عربی زبان میں بہت جدت سے کام لیا گیا ہے۔
لفظی ترجمہ بھی سمجھنا چاہیے اس سے زیادہ اسکے مضامین پہ فوکس کرنا زیادہ ضروری ہے۔
3.اس فن میں پہ بہت سی عمدہ اور عمدہ ترین کتب موجود ہیں ۔
اسی کتاب کا اردو ترجمہ بھی اچھا ہے مناہل العرفان (زرقانی ) بہترین معاون ہے۔
4.متعلقہ فن میں متخصص کسی بھی شخصیت سے رابطے میں رہنا ضروری ہے۔
5.یہ مضمون چونکہ ہماری یونیورسٹیوں میں بھی بطور خاص مضمون پڑھا پڑھایا جاتا ہے تو اس اعتبار سے اس کو زیادہ اہمیت دینی چاہیے۔
مؤطا امام مالک :
1.اس کتاب میں امام مالک نے اپنے دور میں مدینہ منورہ میں رائج کلچر کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے فقہی مذہب کی بنیاد رکھی ہے ۔
احادیث رسول اقوال صحابہ وتابعین
اور امام صاحب کے اپنے فتاویٰ جات اس میں بکثرت موجود ہیں
کتاب کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ مدینہ منورہ کا اس دور کا کلچر سامنے رکھا جائے۔
کتاب مشکل نہیں ہے دیگر مذاھب کو ساتھ ساتھ سمجھنا اور راجح مرجوح کا تعین ضروری ہے
اس کیلئے اردو زبان میں بہترین شرح استاد محترم حافظ محمود تبسم صاحب کی ہے اسے لازمی سامنے رکھا کریں ۔
کچھ ضروری اور بنیادی باتیں:
عزیز طلبہ !
1.اصلا قرآن وسنت کا علم ان اساتذہ کرام سے بالمشافہ اور انکی مجالس میں بیٹھ کر لینا چاہیے۔
2.انٹر نیٹ کی سہولت سے مستفید ہونا چاہیے اچھی بات ہے لیکن اس کو ہی حرف آخر نہیں سمجھنا چاہیے ۔
کتنے لوگ ایسے ہیں جو اس وجہ سے راہ راست سے ہٹ گئے ہیں کہ انہوں نے دین یا انٹر نیٹ سے لینا شروع کیا یا پھر بغیر کسی استاد کی راہ نمائی کے کتب سے حاصل کرنا شروع کردیا۔
اللہ ہمیں ان پر فتن دور میں دین اسلام پہ استقامت عطا فرمائے اور اپنے کبار علماء مشایخ کے ساتھ جڑے رہنے کی توفیق عطا فرمائے آمین یارب العالمین ۔
رابطہ وٹس اپ:
923137915057+