استاد کا تعارف
نام:
فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر قدرت اللہ بن عنایت اللہ حفظہ اللہ
تعلیم (متخرج):
حفظ قرآن، حدیث وعلوم حدیث میں ام القری یونیورسٹی مکہ سے ڈاکٹریٹ۔
مضامین اور مصروفیت:
مصروفیت: تدریسی سرگرمیاں۔ یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں۔
مضامین: استاد محترم ہمارے ہاں ’’اصطلاحات المحدثین‘‘ کی تدریس نہایت خوش اسلوبی سے سرانجام دے رہے ہیں۔
سٹوڈنٹس آف التبیان کو نصیحت:
1 – کسی بھی فن میں گہرائی کے لئے اس کے اصولوں سے واقفیت انتہائی ضروری ہے۔ خصوصا دینی درس و تعلم میں بنیادی مصدر ( قرآن کریم اور حدیث ) کے فہم میں انکے بنیادی معاون اصولوں کو اچھی طرح سمجھنا انتہائی ضروری ہے۔ "ما لا یتم الواجب إلا به فهو واجب” لہذا اصول تفسیر میں آسان انداز میں لکھا گیا کتابچہ ( مقدمہ فی اصول التفسیر لابن تیمیہ رحمہ اللہ) کو بار بار پڑھا اور سمجھا جائے۔ الشیخ محمد بن صالح بن عثیمین کی مختصر مگر جامع شرح بہت مفید ہے۔
2- اصول حدیث میں بھی کئی ایک مختصرات ہیں۔ ان میں حافظ ابن حجر ( صاحب فتح الباری شرح صحیح البخاری) کا رسالہ : نخبۃ الفکر اور اسکی مختصر شرح ( خود انہی کے قلم سے ) نزھۃ النظر ، انتہائی اہم اور مفید ہے ، اسکو زبانی یاد کر لیا جائے تو بہت اچھا ہے ۔ اور انہی بنیادی اصولوں کو "منظومۃ البیقونیۃ” میں تیس کے لگ بھگ شعروں میں بھی دیا گیا ہے۔ اسی نخبۃ الفکر کا اردو میں کئی اہل علم نے ترجمہ کیا ہے۔ اور سوال و جواب کی صورت میں ملتا ہے۔ اس سے استفادہ مزید آسان ہو جاتا ہے۔ تیسیر مصطلح الحدیث بھی در اصل نخبۃ الفکر اور اسکی شرح النزھۃ کا ہی نسخہ ہے۔ پھر مطولات سے استفادہ کرنا چاہیے۔ مگر ضروری ہے کہ اچھے استاذ سے ان اصولی باتوں کو سمجھا جائے۔ انفرادی مطالعہ سے ان باتوں کو درست طور پر نہیں سمجھا جاسکتا۔
3- عقیدہ کے باب میں تقویہ الایمان للعلامہ اسماعیل الشہید ، کتاب التوحید للعلامہ محمد بن عبد الوھاب ، جیسی بنیادی کتابوں کو سیکھنا ضروری ہے ۔
4_ اسی باب میں اتباع سنت لشیخ الاسلام ثناء اللہ امرت سری ، اور حجیت حدیث از علامہ اسماعیل السلفی ۔ رحمہم اللہ تعالیٰ رحمۃ واسعۃ ۔ اور پھر مطولات سے استفادہ آسان اور مفید ہو جاتا ہے۔
5 ۔ کتاب سے رشتہ مضبوط بنانا۔ براہ راست کتاب کو پڑھنا ، نیٹ سے استفادہ ہر آدمی کے بس میں نہیں، یہ ہوائی معلومات بہت جلد ہوا پوجاتی ہیں۔ واللہ الموفق۔
رابطہ وٹس اپ:
923427297331+